وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائیگا
شرپسند ساتھیوں کو کینٹ پر حملے، فائر کی صورت میں آرمی کو نشان عبرت بنانے کا کہتا رہا، مزید انکشافات
سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر   کی نشست پر ضمنی الیکشن، پی ٹی آئی کو بدترین شکست، پیپلزپارٹی نے میدان مار لیا
روس نے  مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور  بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کر دی
مسلم لیگ ن نے استحکام پاکستان پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا اعلان کردیا
Daily Pakistan

وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائیگا

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) عوام کو ریلیف ملے گا یا مہنگائی کا نیا طوفان؟ نئے مالی سال کا ساڑھے 14 ہزار ارب سے زائد کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 24-2023 کا بجٹ پیش کریں گے، اتحادی حکومت اور وزیراعظم شہباز شریف کا یہ دوسرا بجٹ ہوگا۔آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ جی ڈی پی کے 7.7 فیصد مالیاتی خسارہ کیساتھ تیار کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال کیلئے ساڑھے 6 ہزار ارب روپے سے زائد مالیاتی خسارے کا بجٹ پیش کیا جائے گا، تنخواہوں میں 20 اور پنشنز میں 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 430 ارب روپے مختص کئے جائیں گے جبکہ بجٹ میں 7 سو ارب سے زائد کے نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے، پٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح مزید بڑھائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئندہ بجٹ جی ڈی پی کے 7.7 فیصد مالیاتی خسارہ کیساتھ تیار کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال میں ملکی آمدن کا تخمینہ 92 سو ارب ،ایف بی آر ٹیکس محصولات اور نان ٹیکس آمدن کیلئے 2800 ارب روپے کا ٹارگٹ ہے، جس میں 55 فیصد سے زائد صوبوں کو منتقل کئے جائیں گے۔وفاق آئندہ مالی سال ترقیاتی منصوبوں پر 950 ارب روپے خرچ کرے گا، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 2 سو ارب کے منصوبے شروع ہوں گے، صوبے ترقیاتی منصوبوں پر 1559 ارب روپے خرچ کریں گے، ایف بی آر پراپرٹی سیکٹر، کمپنیوں کے منافع پر نئے ٹیکسز عائد کرے گا، بجٹ میں 18 فیصد سیلز ٹیکس کی سٹینڈرڈ شرح عائد کی جائے گی جبکہ لگڑری آئٹم پر 25 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا۔وفاقی بجٹ میں دفاع کیلئے 1800 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، وزارت صحت کیلئے 13 ارب، ہائر ایجوکیشن کیلئے 59 ارب روپے سے زائد کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا، ہزار سی سی سے بڑی امپورٹڈ گاڑیوں پر ڈیوٹیز کی شرح میں اضافہ کی تجویز ہے جبکہ بجٹ میں سولر پینلز اور سولر انرجی پر سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔دوسری جانب آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 700 ارب سے زائد کے نئے ٹیکسز عائد کئے جائیں گے، آئی ایم ایف کی مشاورت سے ایف بی آر کیلئے آئندہ مالی سال کیلئے 9200 ارب ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ایف بی آر رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال 19 سو ارب اضافی اکٹھے کرے گا، نان فائلرز کیلئے میوچل فنڈز، رئیل انویسٹمنٹ ٹرسٹ پر 30 فیصد سے زائد ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔فنانس بل تیار کر لیا گیا جس کے مطابق بجٹ میں درآمدی لگژری اشیاپر ودہولڈنگ ٹیکس کو بڑھایا جائے گا، پراپرٹی سیکٹر کی لین دین کرنے والے نان فائلرز کیلئے ودہولڈنگ ٹیکس دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اسی طرح نان فائلرز کیلئے پرائز بانڈز کی خرید و فروخت کرنے والوں پر ودہولڈنگ ٹیکس بڑھایا جائے گا، پلاٹ کی خریدوفروخت پر ودہولڈنگ ٹیکس نان فائلرز کیلئے دوگنی ہو گی۔

Daily Pakistan

شرپسند ساتھیوں کو کینٹ پر حملے، فائر کی صورت میں آرمی کو نشان عبرت بنانے کا کہتا رہا، مزید انکشافات

مردان (ڈیلی پاکستان آن لائن) مردان میں سانحہ 9 مئی واقعات سے متعلق ایک اور انکشاف سامنے آ گیا، شرپسند شیر بہادر مہمند ساتھیوں کو کینٹ میں حملے، فائر کی صورت میں آرمی کو نشان عبرت بنانے کا کہتا رہا۔ نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیر عاطف خان کا پرلیٹیکل سیکرٹری شیر بہادر مہمند شرپسندوں کو پنجاب رجمنٹ سنٹر لے کر گیا، شرپسند راستے میں حملہ آوروں کو حوصلہ دیتا رہا جو جلاؤ گھیراؤ میں ملوث تھے۔ ملزم حملہ آوروں کو کینٹ کے اندر جانے کے احکامات دیتا رہا اور فائر کی صورت میں آرمی کو نشان عبرت بنانے کا کہتا رہا۔ گذشتہ روز بھی ایک شرپسند نے سنگین انکشاف و اعتراف کیا تھا کہ کورکمانڈر ہاؤس پر کس طرح حملہ کیا، منصوبہ کہاں بنا، کس نے بنایا اور کون کون سے رہنما منصوبہ بندی میں شامل تھے۔

Daily Pakistan

سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر کی نشست پر ضمنی الیکشن، پی ٹی آئی کو بدترین شکست، پیپلزپارٹی نے میدان مار لیا

مظفرآباد (ویب ڈیسک) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم تنویر الیاس کی نشست پر ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی)  کو بدترین شکست کا سامنا ہے۔ جیونیوز کے مطابق آزادجموں کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے حلقہ ایل اے 15 باغ ٹو  کے تمام 189 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج سامنے آ گئے ہیں جس میں  پیپلز پارٹی کے ضیاء القمر 22 ہزار 35 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں۔غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج  کے مطابق دوسرے نمبر پر مسلم لیگ ن کے امیدوار مشتاق منہاس ہیں جنہوں نے 16 ہزار 271 ووٹ حاصل کیے ہیں۔  پی ٹی آئی کےکرنل ضمیر خان دور دور تک نظر نہیں آئے ، دو سال پہلے اس نشست پر پی ٹی آئی نے ساڑھے 5  ہزار ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔واضح رہے کہ یہ نشست سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کی نا اہلی پر خالی ہوئی تھی۔

Daily Pakistan

روس نے  مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور  بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کر دی

اسلام آباد(آئی این پی) روس نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے پاکستان اور  بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ   پاکستان کی میزبانی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں روسی صدر ولادیمر پیوٹن شرکت کریں گے، پاکستان ہمارا دوست،قابل اعتماد شراکت دار ہے ۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے  پاکستان میں روس کے سفیردانیلا گانچ نے کہا کہ پاکستان اور روس نے بارٹر تجارت کیلئے ادائیگیوں کے آزاد ڈھانچے پر اتفاق کر لیا ہے جس سے دوطرفہ تجارت کیلئے ڈالر پر انحصار نہیں ہو گا،انہوں نے کہا کہ ہم کسی تیسرے فریق کو ہرگز اجازت نہیں دینگے کہ وہ فیصلہ کرے کہ کہاں ہم تعاون کریں اور کہاں نہیں، ادائیگیوں کا یہ نظام ہرگز امریکہ مخالف نہیں ہے بلکہ پاکستان اور روس کے باہمی مفاد میں ہے، پاکستان کی میزبانی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں روسی صدر ولادیمر پیوٹن شرکت کرینگے، جیوپولیٹکل تبدیلیوں کی وجہ سے علاقائی تعان اور نئے اتحاد بننے کا عمل تیز ہو جائے گا۔ روسی سفیر نے کہا کہ نئی حقیقتوں کے پیشر نظر پاکستان اور روس اتحادی اور شراکت دار ہونگے، پاکستان کی بیرونی مالیاتی دبا ئوکو کم کرنے کیلئے جو کچھ ہم کرسکتے ہیں وہ کر رہے ہیں بطور پیرس کلب ممبر کے ہم نے پاکستان کے قرضوں کو ری شیڈول کیا ہے، امید کرتاہوں کہ روسی تیل سے پاکستانی عوام کو ریلیف ملے گا تاہم اس کا انحصار فریقین کی جانب سے روسی تیل کی تجارت جاری رکھنے پر ہے،ان کا کہنا تھا کہ روس پاک سٹیم گیس پائپ لائن علاوہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کی بھی تعمیر کرنے کیلئے تیار ہے تاہم حکومت پاکستان کو آزاد خودمختار ریاست کے طور پر سیاسی فیصلہ کرنا ہوگا۔ پاکستان اورروس کے درمیان تجارتی روٹ یاروس سے پاکستان تک گیس پائپ سمیت کئی امکانات موجود ہ ہیں لیکن پہلے پاک سٹیم اور ایران گیس پائپ لائن پر فیصلہ کریں۔ پاکستان کی اندرونی سیاست پر تبصر نہیں کرناچاہتے تاہم یہ واضح ہے کہ جو بھی پارٹی پاکستان میں بر سر اقتدار ہو، ہمارے بہترین تعلقات ہونگے، روسی ریاست اور عوام کے پاکستانی ریاست او ر عوام کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا تنازع دو طرفہ ہے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کے میز پر بیٹھنا چاہیے، اور مسئلے کو حل کرنا چاہیے کہ اگر دونوں فریق روس کو تنازع حل کرنے کیلئے درخواست کریں تو روس اپنا کردار ادا کرسکتاہے، روس اور پاکستان اس پر یقین رکھتے ہیں کہ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا آزادی اظہار نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ یوکرائن جنگ کا کوئی فوری حل نہیں دیکھ رہا، میدان جنگ میں روس کو شکست دینے کا خیال حقیقت پسندانہ نہیں ہے بلکہ پوری دنیا کیلئے بہت خطر ناک ہوگا، روس اگر معاشی طور پر ایک سپر پاور نہیں ہے لیکن روس ملٹری اعتبار سے ایک نیوکلیئر سپر پاور ہے۔ ڈانیلا گانچ نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان دوستانہ اور حقیقت پسندانہ تعلقات ہیں، پاکستان ہمارا دوست،قابل اعتماد شراکت دار ہے ، پاکستان اورر وس کے دورمیان بین الاقوامی اداروں بشمول اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم میں بہترین سیاسی اور سفارتی روابط موجود ہیں، عوامی اور تجارتی سطح پر روابط میں روزبروز بہتری آرہی ہے، اگر ہم پاکستان کے مقام کو نظر انداز کریں تو یقینا  یہ ایک غلطی ہوگی ، پاکستان 25کروڑ آبادی کا ملک ہے ، مسلم دنیا میں اثر و رسوغ بہترین ہے ، علاقائی او رتزویراتی صورتحال میں اہمیت واضح ہے ، پاکستان کا افغانستان میں بہت اثر ورسوخ ہے ۔ ہماری ایک دوسرے کے ساتھ دوطرفہ ہمدردی موجود ہے ، ہم ایک دوسرے کی عالمی سطح پر حمایت کرتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک ایک کشتی کے سوا ر ہیں، میں یہاں پر یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ روس سوویت یونین نہیں ہے ، روس ایک ترقی پذیر ملک ہے،روسی سفیر نے کہا ہے کہ پاکستان اور وس کے درمیان بین الاقوامتی کمیشن دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے بہترین ہتھیارہے ۔ پاکستان اورتجارتی شعبے میں کافی ترقی کی ہے ، 1990کی دہائی میں پاکستان اور روس کی تجارت 100ملین ڈالر تھی ،جواب اوسطا 1ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے، یقینا یہ پانچ گنا اضافہ ہے ۔ روسی تیل اور گندم پاکستان کو درآمد کی جار ہی ہے، اسی طرح پاکستان سے جینز، شرٹ ، ورلڈ کلاس کاٹن اور دیگر مصنوعات روس کو برآمد ہورہی ہیں جو کہ روسی مارکیٹ میں دستیاب ہیں ۔ روسی سفیر کا کہناتھاکہ افغانستان میں امن و استحکام کیلئے پاکستان اور روس کئی فورمز اور فارمیٹس پر ملکر کام کررہے ہیں ۔ جن میں ماسکو فارمیٹ اور افغانستان کے ہمسایوں پر مبنی فارمیٹ شامل ہیں ۔افغانستان کے ہمسایوں کے سمرقند میں ہونیوالے حالیہ اجلاس میں ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مستحکم اور محفوظ افغانستان سب کا مقصد ہے اور اس مقصد میں کامیاب ہونے کے امکانات واضح ہیں، پاکستان کا افغانستان میں اثر و رسوخ واضح ہے اس کے علاوہ ہمارے افغان کھلاڑیوں کے ساتھ بھی روابط موجود ہیں،روسی سفیر کا کہنا تھا کہ یک قطبی دنیا سے کثیر قطبی دنیا کی طرف تیزی سے منتقلی کی وجہ سے  پاکستان اور روس کے درمیان قربتیں بڑھی ہیں ۔ پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ عالمی سطح پر کیا ہورہا ہے یہ ایک غلبے کی کوشش ہے ۔ جب دنیا یہ دیکھتی ہے تو لوگ بھی اپنے راستے تلاش کرنے کیلئے کوشش کرتی ہے، یا تو وہ خو انحصاری پر آماد ہ ہوتے ہیں یا نمائشی اتحادیوں کے بجائے حقیقی اتحادیوں پر انحصار کرتے ہیں، مختصرا میں یہ کہنا چاہتاہوں کہ جیوپولیٹکل تبدیلی کی وجہ سے علاقائی تعان اور نئے اتحاد بننے کا عمل تیز ہو جائے گا۔ نئی حقیقتوں کے پیشر نظر پاکستان اور روس اتحادی اور شراکت دار ہونگے ، صر ف اس لئے نہیں کہ ہم جغرافیائی اعتبار سے قریب ہیں بلکہ ہماری اقدار مشترک ہیں ۔پاکستانی اور روسی خاندانی اقدار کو اہمیت دیتے ہیں۔ سفیر نے کہا کہ علاقائی انضمام کے حوالے سے کئی منصوبے ہیں جن میں چین کا ون بیلٹ ون روڈ، روس کا یوریشین اکنامک یونین اور پاکستان کا کنیٹیویٹی منصوبہ ، سب کا مقصد ایک نام مختلف ہیں ۔ درحقیقت یہ علاقائی عوامل ہیں ، جو روابط میں قربت ، مختلف نوعیت کی انفراسٹکچر کے منصوبوں ،توانائی ، ٹرانسپورٹ انفراسٹکچر کا فروغ چاہتے ہیں ، اس اعتبار سے بھی ایک کشتی کے سوار ہیں ۔ پاکستان روسی منصوبییوریشین اکنامک یونین میں شمولیت اختیار کرسکتاہے اسی طرح روس پاکستان کے کنیکٹیویٹی منصوبے میں شمولیت اختیار کر سکتا ہے،انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان دفاعی اعتبار سے دہشتگرد ی کے شعبے میں تعاون جاری ہے ، دونوں ممالک کے افواج میں روابط ہیں، وفود کے تبادلے، ملٹری اور انسداد منشیات تعلیم تعاون موجود ہے، 2014میں دوطرفہ ملٹری تعاون پر معاہدے پر دستخط ہوئے،دانیلا گانچ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے روس میں نہایت قابل سفارتکار شفقت علی خان تجویز کیا ہے کہ ادائیگیوں کو یقینی بنانے کیلئے ایک آزاد پیمنٹ انفراسٹکچر قائم کیا جائے تاکہ ڈالر پر انحصار کو کم ہو۔ روسی سفیر نے کہا کہ روس معاشی طور پر ایک سپر پاور نہیں ہے لیکن روس ملٹری اعتبار سے ایک نیوکلیئر سپر پاور ہے، لوگوں کو اس حقیقت سے آگاہ ہوناچا ہیے، جب وہ سوچتے ہیں کہ وہ روس کو میدان جنگ میں شکست دینگے تو انہیں محتاط رہنا چاہیے کیونکہ اس سے عسکری کشیدگی میں شدت آ          سکتی ہے۔

Daily Pakistan

مسلم لیگ ن نے استحکام پاکستان پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا اعلان کردیا

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن نے جہانگیر ترین کی جماعت کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا اعلان کردیا ہے ۔  وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ ترین گروپ اور ن لیگ کے اچھے تعلقات ہیں ،  پنجاب کے کئی حلقوں میں ن لیگ ترین گروپ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرے گی، مشترکہ امیدوار لائے جانے کا بھی امکان ہے،ساہیوال سے ترین گروپ کے نعمان لنگڑیال، فیصل آباد سے اجمل چیمہ اور جھنگ سے فیصل جبوانہ سمیت ترین گروپ کے تمام ہی لوگ ن لیگ سے بھی رابطے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ امید ہے دونوں جماعتیں ساتھ ساتھ چلیں گی،  انتخابی اتحاد کا حتمی فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی ۔

Daily Pakistan

وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائیگا

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) عوام کو ریلیف ملے گا یا مہنگائی کا نیا طوفان؟ نئے مالی سال کا ساڑھے 14 ہزار ارب سے زائد کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 24-2023 کا بجٹ پیش کریں گے، اتحادی حکومت اور وزیراعظم شہباز شریف کا یہ دوسرا بجٹ ہوگا۔آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ جی ڈی پی کے 7.7 فیصد مالیاتی خسارہ کیساتھ تیار کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال کیلئے ساڑھے 6 ہزار ارب روپے سے زائد مالیاتی خسارے کا بجٹ پیش کیا جائے گا، تنخواہوں میں 20 اور پنشنز میں 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 430 ارب روپے مختص کئے جائیں گے جبکہ بجٹ میں 7 سو ارب سے زائد کے نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے، پٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح مزید بڑھائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئندہ بجٹ جی ڈی پی کے 7.7 فیصد مالیاتی خسارہ کیساتھ تیار کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال میں ملکی آمدن کا تخمینہ 92 سو ارب ،ایف بی آر ٹیکس محصولات اور نان ٹیکس آمدن کیلئے 2800 ارب روپے کا ٹارگٹ ہے، جس میں 55 فیصد سے زائد صوبوں کو منتقل کئے جائیں گے۔وفاق آئندہ مالی سال ترقیاتی منصوبوں پر 950 ارب روپے خرچ کرے گا، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 2 سو ارب کے منصوبے شروع ہوں گے، صوبے ترقیاتی منصوبوں پر 1559 ارب روپے خرچ کریں گے، ایف بی آر پراپرٹی سیکٹر، کمپنیوں کے منافع پر نئے ٹیکسز عائد کرے گا، بجٹ میں 18 فیصد سیلز ٹیکس کی سٹینڈرڈ شرح عائد کی جائے گی جبکہ لگڑری آئٹم پر 25 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا۔وفاقی بجٹ میں دفاع کیلئے 1800 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، وزارت صحت کیلئے 13 ارب، ہائر ایجوکیشن کیلئے 59 ارب روپے سے زائد کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا، ہزار سی سی سے بڑی امپورٹڈ گاڑیوں پر ڈیوٹیز کی شرح میں اضافہ کی تجویز ہے جبکہ بجٹ میں سولر پینلز اور سولر انرجی پر سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔دوسری جانب آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 700 ارب سے زائد کے نئے ٹیکسز عائد کئے جائیں گے، آئی ایم ایف کی مشاورت سے ایف بی آر کیلئے آئندہ مالی سال کیلئے 9200 ارب ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ایف بی آر رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال 19 سو ارب اضافی اکٹھے کرے گا، نان فائلرز کیلئے میوچل فنڈز، رئیل انویسٹمنٹ ٹرسٹ پر 30 فیصد سے زائد ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔فنانس بل تیار کر لیا گیا جس کے مطابق بجٹ میں درآمدی لگژری اشیاپر ودہولڈنگ ٹیکس کو بڑھایا جائے گا، پراپرٹی سیکٹر کی لین دین کرنے والے نان فائلرز کیلئے ودہولڈنگ ٹیکس دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اسی طرح نان فائلرز کیلئے پرائز بانڈز کی خرید و فروخت کرنے والوں پر ودہولڈنگ ٹیکس بڑھایا جائے گا، پلاٹ کی خریدوفروخت پر ودہولڈنگ ٹیکس نان فائلرز کیلئے دوگنی ہو گی۔

Daily Pakistan

روس نے  مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور  بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کر دی

اسلام آباد(آئی این پی) روس نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے پاکستان اور  بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ   پاکستان کی میزبانی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں روسی صدر ولادیمر پیوٹن شرکت کریں گے، پاکستان ہمارا دوست،قابل اعتماد شراکت دار ہے ۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے  پاکستان میں روس کے سفیردانیلا گانچ نے کہا کہ پاکستان اور روس نے بارٹر تجارت کیلئے ادائیگیوں کے آزاد ڈھانچے پر اتفاق کر لیا ہے جس سے دوطرفہ تجارت کیلئے ڈالر پر انحصار نہیں ہو گا،انہوں نے کہا کہ ہم کسی تیسرے فریق کو ہرگز اجازت نہیں دینگے کہ وہ فیصلہ کرے کہ کہاں ہم تعاون کریں اور کہاں نہیں، ادائیگیوں کا یہ نظام ہرگز امریکہ مخالف نہیں ہے بلکہ پاکستان اور روس کے باہمی مفاد میں ہے، پاکستان کی میزبانی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں روسی صدر ولادیمر پیوٹن شرکت کرینگے، جیوپولیٹکل تبدیلیوں کی وجہ سے علاقائی تعان اور نئے اتحاد بننے کا عمل تیز ہو جائے گا۔ روسی سفیر نے کہا کہ نئی حقیقتوں کے پیشر نظر پاکستان اور روس اتحادی اور شراکت دار ہونگے، پاکستان کی بیرونی مالیاتی دبا ئوکو کم کرنے کیلئے جو کچھ ہم کرسکتے ہیں وہ کر رہے ہیں بطور پیرس کلب ممبر کے ہم نے پاکستان کے قرضوں کو ری شیڈول کیا ہے، امید کرتاہوں کہ روسی تیل سے پاکستانی عوام کو ریلیف ملے گا تاہم اس کا انحصار فریقین کی جانب سے روسی تیل کی تجارت جاری رکھنے پر ہے،ان کا کہنا تھا کہ روس پاک سٹیم گیس پائپ لائن علاوہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کی بھی تعمیر کرنے کیلئے تیار ہے تاہم حکومت پاکستان کو آزاد خودمختار ریاست کے طور پر سیاسی فیصلہ کرنا ہوگا۔ پاکستان اورروس کے درمیان تجارتی روٹ یاروس سے پاکستان تک گیس پائپ سمیت کئی امکانات موجود ہ ہیں لیکن پہلے پاک سٹیم اور ایران گیس پائپ لائن پر فیصلہ کریں۔ پاکستان کی اندرونی سیاست پر تبصر نہیں کرناچاہتے تاہم یہ واضح ہے کہ جو بھی پارٹی پاکستان میں بر سر اقتدار ہو، ہمارے بہترین تعلقات ہونگے، روسی ریاست اور عوام کے پاکستانی ریاست او ر عوام کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا تنازع دو طرفہ ہے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کے میز پر بیٹھنا چاہیے، اور مسئلے کو حل کرنا چاہیے کہ اگر دونوں فریق روس کو تنازع حل کرنے کیلئے درخواست کریں تو روس اپنا کردار ادا کرسکتاہے، روس اور پاکستان اس پر یقین رکھتے ہیں کہ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا آزادی اظہار نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ یوکرائن جنگ کا کوئی فوری حل نہیں دیکھ رہا، میدان جنگ میں روس کو شکست دینے کا خیال حقیقت پسندانہ نہیں ہے بلکہ پوری دنیا کیلئے بہت خطر ناک ہوگا، روس اگر معاشی طور پر ایک سپر پاور نہیں ہے لیکن روس ملٹری اعتبار سے ایک نیوکلیئر سپر پاور ہے۔ ڈانیلا گانچ نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان دوستانہ اور حقیقت پسندانہ تعلقات ہیں، پاکستان ہمارا دوست،قابل اعتماد شراکت دار ہے ، پاکستان اورر وس کے دورمیان بین الاقوامی اداروں بشمول اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم میں بہترین سیاسی اور سفارتی روابط موجود ہیں، عوامی اور تجارتی سطح پر روابط میں روزبروز بہتری آرہی ہے، اگر ہم پاکستان کے مقام کو نظر انداز کریں تو یقینا  یہ ایک غلطی ہوگی ، پاکستان 25کروڑ آبادی کا ملک ہے ، مسلم دنیا میں اثر و رسوغ بہترین ہے ، علاقائی او رتزویراتی صورتحال میں اہمیت واضح ہے ، پاکستان کا افغانستان میں بہت اثر ورسوخ ہے ۔ ہماری ایک دوسرے کے ساتھ دوطرفہ ہمدردی موجود ہے ، ہم ایک دوسرے کی عالمی سطح پر حمایت کرتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک ایک کشتی کے سوا ر ہیں، میں یہاں پر یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ روس سوویت یونین نہیں ہے ، روس ایک ترقی پذیر ملک ہے،روسی سفیر نے کہا ہے کہ پاکستان اور وس کے درمیان بین الاقوامتی کمیشن دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے بہترین ہتھیارہے ۔ پاکستان اورتجارتی شعبے میں کافی ترقی کی ہے ، 1990کی دہائی میں پاکستان اور روس کی تجارت 100ملین ڈالر تھی ،جواب اوسطا 1ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے، یقینا یہ پانچ گنا اضافہ ہے ۔ روسی تیل اور گندم پاکستان کو درآمد کی جار ہی ہے، اسی طرح پاکستان سے جینز، شرٹ ، ورلڈ کلاس کاٹن اور دیگر مصنوعات روس کو برآمد ہورہی ہیں جو کہ روسی مارکیٹ میں دستیاب ہیں ۔ روسی سفیر کا کہناتھاکہ افغانستان میں امن و استحکام کیلئے پاکستان اور روس کئی فورمز اور فارمیٹس پر ملکر کام کررہے ہیں ۔ جن میں ماسکو فارمیٹ اور افغانستان کے ہمسایوں پر مبنی فارمیٹ شامل ہیں ۔افغانستان کے ہمسایوں کے سمرقند میں ہونیوالے حالیہ اجلاس میں ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مستحکم اور محفوظ افغانستان سب کا مقصد ہے اور اس مقصد میں کامیاب ہونے کے امکانات واضح ہیں، پاکستان کا افغانستان میں اثر و رسوخ واضح ہے اس کے علاوہ ہمارے افغان کھلاڑیوں کے ساتھ بھی روابط موجود ہیں،روسی سفیر کا کہنا تھا کہ یک قطبی دنیا سے کثیر قطبی دنیا کی طرف تیزی سے منتقلی کی وجہ سے  پاکستان اور روس کے درمیان قربتیں بڑھی ہیں ۔ پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ عالمی سطح پر کیا ہورہا ہے یہ ایک غلبے کی کوشش ہے ۔ جب دنیا یہ دیکھتی ہے تو لوگ بھی اپنے راستے تلاش کرنے کیلئے کوشش کرتی ہے، یا تو وہ خو انحصاری پر آماد ہ ہوتے ہیں یا نمائشی اتحادیوں کے بجائے حقیقی اتحادیوں پر انحصار کرتے ہیں، مختصرا میں یہ کہنا چاہتاہوں کہ جیوپولیٹکل تبدیلی کی وجہ سے علاقائی تعان اور نئے اتحاد بننے کا عمل تیز ہو جائے گا۔ نئی حقیقتوں کے پیشر نظر پاکستان اور روس اتحادی اور شراکت دار ہونگے ، صر ف اس لئے نہیں کہ ہم جغرافیائی اعتبار سے قریب ہیں بلکہ ہماری اقدار مشترک ہیں ۔پاکستانی اور روسی خاندانی اقدار کو اہمیت دیتے ہیں۔ سفیر نے کہا کہ علاقائی انضمام کے حوالے سے کئی منصوبے ہیں جن میں چین کا ون بیلٹ ون روڈ، روس کا یوریشین اکنامک یونین اور پاکستان کا کنیٹیویٹی منصوبہ ، سب کا مقصد ایک نام مختلف ہیں ۔ درحقیقت یہ علاقائی عوامل ہیں ، جو روابط میں قربت ، مختلف نوعیت کی انفراسٹکچر کے منصوبوں ،توانائی ، ٹرانسپورٹ انفراسٹکچر کا فروغ چاہتے ہیں ، اس اعتبار سے بھی ایک کشتی کے سوار ہیں ۔ پاکستان روسی منصوبییوریشین اکنامک یونین میں شمولیت اختیار کرسکتاہے اسی طرح روس پاکستان کے کنیکٹیویٹی منصوبے میں شمولیت اختیار کر سکتا ہے،انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان دفاعی اعتبار سے دہشتگرد ی کے شعبے میں تعاون جاری ہے ، دونوں ممالک کے افواج میں روابط ہیں، وفود کے تبادلے، ملٹری اور انسداد منشیات تعلیم تعاون موجود ہے، 2014میں دوطرفہ ملٹری تعاون پر معاہدے پر دستخط ہوئے،دانیلا گانچ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے روس میں نہایت قابل سفارتکار شفقت علی خان تجویز کیا ہے کہ ادائیگیوں کو یقینی بنانے کیلئے ایک آزاد پیمنٹ انفراسٹکچر قائم کیا جائے تاکہ ڈالر پر انحصار کو کم ہو۔ روسی سفیر نے کہا کہ روس معاشی طور پر ایک سپر پاور نہیں ہے لیکن روس ملٹری اعتبار سے ایک نیوکلیئر سپر پاور ہے، لوگوں کو اس حقیقت سے آگاہ ہوناچا ہیے، جب وہ سوچتے ہیں کہ وہ روس کو میدان جنگ میں شکست دینگے تو انہیں محتاط رہنا چاہیے کیونکہ اس سے عسکری کشیدگی میں شدت آ          سکتی ہے۔

وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائیگا
شرپسند ساتھیوں کو کینٹ پر حملے، فائر کی صورت میں آرمی کو نشان عبرت بنانے کا کہتا رہا، مزید انکشافات
سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر   کی نشست پر ضمنی الیکشن، پی ٹی آئی کو بدترین شکست، پیپلزپارٹی نے میدان مار لیا
روس نے  مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور  بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کر دی
مسلم لیگ ن نے استحکام پاکستان پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا اعلان کردیا

ہیڈلائن

More
چیئرمین تحریک انصاف کو فوج کی حمایت حاصل نہ ہونے سے مسئلہ ہے: بلاول بھٹو
Such News

چیئرمین تحریک انصاف کو فوج کی حمایت حاصل نہ ہونے سے مسئلہ ہے: بلاول بھٹو

Sat, 10 Jun 2023

وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو فوج کی حمایت حاصل نہ ہونے سے مسئلہ ہے۔ غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا اس بات کے مکمل شواہد اورثبوت موجود ہیں کہ 2018  میں  دھاندلی کے ذریعے تحریک انصاف کی حکومت قائم کی جس میں فوج کے کچھ سابق افسر ملوث تھے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اورچین کےدرمیان تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں، چین اورپاکستان کےدرمیان اہم شراکت داری ہے۔ روس سے بھی روس سے اقتصادی تعلقات چاہتے ہیں۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹی ٹی پی دہشت گردی میں ملوث ہے ۔ دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے افغان حکام سے رابطہ ہے ۔ مستحکم افغانستان پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے، افغانستان کی نئی حکومت سے پاکستان کو بہت توقعات تھیں۔ افغان حکام سےدہشتگردوں کےخلاف سخت ایکشن کامطالبہ کیا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرہونے والا ملک ہے، پاکستان سمیت پوری دنیاموسمیاتی تبدیلیوں سےمتاثرہورہی ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عراق کے ساتھ معاشی، تجارتی شعبوں میں تعلقات کا فروغٖ چاہتے ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی،مذہبی اورثقافتی تعلقات ہیں، نجف اشرف میں جلد پاکستانی قونصل خانہ کھولیں گے۔

وطن

More

بین الاقوامی

More

سیاست

More

کھیل

More
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ  فائنل، آسٹریلیا کی بھارت کو بڑا ہدف دینے کی کوششیں جاری، کتنے رنز بنا لیے ؟ جانئے 
Daily Pakistan

ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل، آسٹریلیا کی بھارت کو بڑا ہدف دینے کی کوششیں جاری، کتنے رنز بنا لیے ؟ جانئے 

Sat, 10 Jun 2023

لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن )آسٹریلیا نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میچ میں بھارت کو بڑا ہدف دینے کیلئے کھیل کے چوتھے روز بیٹنگ کا آغازکر دیاہے اور اب تک 5 وکٹوں کے نقصان پر 147 رنز بنالیے ہیں جس کے بعد مجموعہ 320 رنز تک پہنچ چکا ہے ۔تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی جانب سے دوسری اننگ کا آغاز عثمان خواجہ اور ڈیوڈ وارنر نے میدان میں اتر کیا لیکن ڈیوڈ وارنر پہلی اننگ کی طرح اس اننگ میں بھی بدقسمت رہے اور صرف 1 سکور بنا کر کیچ آوٹ ہو گئے ۔ ان کے ساتھ اوپننگ پر آئے عثمان خواجہ بھی خاصی اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہوئے اور 13 سکور بنا کر پولین لوٹ گئے ۔مارنس نے 41 اور سٹیون سمتھ نے 34 رنز بنائے ۔ٹراویس ہیڈ صرف 18 ہی بنا پائے ۔بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور آسٹریلیا کو بیٹنگ کی دعوت دی ، جس پر آسٹریلیا نے 10 وکٹوں کے نقصان پر 469 رنز کی اننگ کھیلی جس میں سب سے اہم کردار ٹراویس ہیڈ اور سٹیون سمتھ نے ادا کیا، ٹیم کی خراب ہوتی صورتحال اور گرتی ہوئی وکٹوں کو دونوں کھلاڑیوں نے بڑا سہارا دیا ، انہوں نے 163 اور 121 کی اننگ کھیلی کر ضروری سپورٹ فراہم کی ۔ان کے علاوہ واوپنر ڈیوڈ وانر 43 اور ایلیکس 48 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی ۔آسٹریلیا کے 469 رنز کے سامنے بھارت کی ٹیم کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور پوری ٹیم 296 رنز بنا کر آوٹ ہو گئی، جس کے باعث بھارت کو 173 رنز کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت کی جانب سے رائنے 89 کے ساتھ پہلے نمبر پر رہے ، ان کے علاوہ شردل ٹھاکر 51 رنز ، اور رویندر جدیجہ 48 رنز کے ساتھ نمایاں رہے ، ان کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہو پایا ۔